شانگلہ: محمکہ صحت ضلع شانگلہ اور یونیسف کے زیر انتظام ماں کے دودھ کی افادیت کے حوالے سے واک کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرشانگلہ ڈاکٹر شوکت سلیم، اسسٹنٹ کمشنر منیبہ فاطمہ، ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹرآفیسر بینظیرنشوونما صمد خان نے کی۔ واک میں سول سوسائٹی اور خواتین ورکروں نے کثیرتعدا د میں شرکت کی، شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اٹھارکھے تھے جن پر ماں کے دودھ کی افادیت سے متعلق آگاہی کے عالمی مہینے کے حوالے سے نعرے درج تھے. ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرشوکت سلیم،اسسٹنٹ کمشنر منیبہ فاطمہ، ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹرصمد خان اوردیگر نے کہا کہ قدرت نے ماں کے دودھ میں بچے کی صحت کے حوالے سے تمام غذائیت جمع کر رکھی ہے بچوں کو دودھ دینے والی ماؤں میں بریسٹ کینسر کے خطرات انہتائی کم ہوتے ہیں مقررین نے کہاکہ ڈبے کا دودھ کسی صورت ماں کے دودھ کا نعم البدل نہیں ہوسکتاصحت مندبچے ہی معاشرہ ہمارا بہتر مستقبل ہے ماں کا دودھ پینے والے بچوں کی ذہنی صلاحیت دیگر بچوں کے مقابلے میں کئی گناہ زیادہ ہوتی ہیں مقررین نے کہاکہ ڈبے اور بوتل والا دودھ پینے والے بچے کمزور ذہن اور دیگر مسائل سے دوچار ہوتے ہیں انہوں نے معاشرے میں ماں کے دودھ کے حوالے سے سوچ کو اجاگرکرنا انہتائی نا گزیر ہو چکا ہے اور اس حوالے سے خواتین ورکرز،میڈیا اور سو ل سوسائٹی بنیادی کردار کے حامل ہیں مقررین نے کہا کہ بچے کو پہلے چھ ماہ تک صرف اور صرف ماں کا دودھ پلایا جائے اس کے بعد دیگر خوراک آہستہ آہستہ دی جائے مقررین نے مزید کہاکہ اگر ماں کو ہیپاٹائٹس بی اور سی بھی ہو تب بھی بچے کی صحت کے لیے ماں کا دودھ ہی بہتر نشوونما کا ذریعہ ہے اس کے لیے ضروری ہے