سوات(مارننگ پوسٹ) سوات ہوٹلز ایسوسی ایشن نے حکومت کے طرف سے ہرقسم ٹیکس مستر د کردیا، عوام کو ریلف دینے کے بجائے ریاست معاشی دہشت گردی پر اتر آئی ہے حاجی زاہد خان مینگورہ میں آل سوات ہوٹل ایسویسی ایشن کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں سینکڑوں ہوٹلوں کے مالیکان اور کارکنوں نے شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حاجی زاہد خان نے کہاکہ ایک طرف حکومت سیاحت کی فروغ کی بلنگ و دام دعوے کررہے ہیں جبکہ دوسری طرف ہوٹلز پر مختلف قسم کے ٹیکس لگاررہے ہیں سوات کے تمام ہوٹلز مالیکان نے اپنے مدد آپ کے تحت ہوٹل تعمیر کئے دہشت گردی میں مالیکان کی کروڑں روپے کی نقصانات ہوئے ہیں مگر حکومت کی طرف سے رتی برابر امداد نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت مہمان کی انٹری پر فیس لگارہی ہے، ٹورزم لائسنس کے نام پر فی بیڈ ٹیکس لگارہے ہیں۔ واساکے طرف سے صفائی کے نام پر ٹیکس، سوشل سیکورٹی ٹیکس، فوڈس سیفٹی ٹیکس،انوائرمینٹل کے مقدمات، الیکٹرک انسپیکشن کی فیس، ٹی ایم اے کے طرف سے لایئسنس کی فیس اس طرح بے شمار طریقوں سے ہوٹل انڈسٹری کو تباہ کئے جارہے ہیں۔ سوات میں سینکڑوں ہوٹلوں کے ساتھ ہزاروں لوگوں کی روزگار وابستہ ہے۔حکومت ان ہزاروں لوگوں کے منہ سے نوالہ چھین رہے ہیں ہم کسی بھی صورت میں اضافی ٹیکس اور لائیسنس قبول نہیں کرینگے حکومت پاکستان کے آئین کے مطابق ایک ادارے کے لائیسنس ہونے کے بعد کسی دوسرے ادارے کی لایئسنس کی ضرورت نہیں۔ ہم ہوٹل انڈسٹری کو بچانے کے لئے ہرسخت قدم اٹھائینگے۔ اس کے لئے احتجاج بھی کرینگے اور عدالتوں میں بھی جائینگے۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری وکیل احمد نے کہاکہ حکومت نے سوات کے مقامی ہوٹل صنعت کو تبا ہ کرنے کا مکمل پلان بنادیاہے مگر ہم ہر قسم کی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے ا نہوں نے کہاکہ ہوٹل ایسوسی ایشن کے تمام ممبران متحد ہے۔ ہوٹل کی صنعت کو تباہ نہیں ہونے دینگے۔اس موقع پرسوات ہوٹل ایسوسی ایشن کے تمام ممبران نے حکومت کے طرف سے ٹیکس اور غلط پالیسوں کے خلاف متحد ہونے کا اعادہ کیا۔