سوات(مارننگ پوسٹ)مینگورہ میں خواجہ سراؤں کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ،تشددکرنے والے ملزموں کیخلاف ایف آئی آر درج کرانے اورانصاف کی فراہمی کا مطالبہ کردیا،ہم بھی اس معاشرے کے افراد ہیں اپنا جائز مقام چاہتے ہیں،قانون ہاتھ میں لینے والوں کا ساتھ نہیں دیں گے مگر اپنے ساتھ بھی ظلم برداشت نہیں کریں گے،اس حوالے سے خواجہ سراؤں کی تنظیم ٹرانزایکشن الائنس کے صوبائی صدر فرزانہ الیاس نے دیگر عہدیداروں کے ہمرا ہ سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ جو لوگ قانون ہاتھ میں لیتے ہیں ان کیخلاف کارروائی کے حق میں ہیں تاہم جو ظلم ہمارے ساتھیوں کے ساتھ ہورہاہے ان کیلئے انصاف کی فراہمی کیلئے ہر فورم پر آوازبلند کریں گے،انہوں نے کہاکہ خواجہ سرا نایاب پرظلم کرنے والے ملزموں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے جو مسلح ہوکر نایاب کے گھر گئے اور اسے تشددکا نشانہ بنایا اوربعدمیں اسے ساتھ لے جانے کی کوشش کی،نایاب کی چیخ وپکار کی وجہ سے ملزمان فرارہوگئے، ہمارے ساتھیوں کی رپورٹ پر ملزموں کو گرفتار کیا گیا مگر انہیں جلد رہائی بھی مل گئی حالانکہ ان کا جرم جلد رہا ہونے کا نہیں تھا اسی وجہ سے ہمارے ساتھی پولیس اسٹیشن گئے تو پولیس نے گیٹ بند کردیا جس کے بعد پتھراؤ جیسا ناخوشگوار واقعہ پیش آیا،ہمارے ساتھیوں کے موبائل اب بھی تھانے میں پڑے ہیں جبکہ کئی ساتھی گرفتار بھی ہیں،انہوں نے کہاکہ ہم بھی اس معاشرے کے افراد ہیں لہٰذہ ہم معاشرہ میں اپنا جائز مقام چاہتے ہیں ہم نہ تودوسروں پر ظلم کرتے ہیں اور نہ ہی اپنے آپ پر ظلم برداشت کرسکتے ہیں،انہوں نے کہاکہ جہاں ہم رہتے ہیں وہ بالا خانے یاحجرے نہیں بلکہ ہمارے گھر ہیں جہاں پر ہم کسی کی مداخلت نہیں ہونی چاہئے،انہوں نے کہاکہ نایاب کی میڈیکل رپورٹ تبدیل کردی گئی،تھانے میں رپورٹ بھی کمزور درج ہوئی جس کے سبب ملزمان کورہائی مل گئی،انہوں نے کہاکہ حکومت اوردیگرحکام خواجہ سراؤں کے ساتھ ہونے والے ظلم کے حوالے سے فوری تحقیقات کرکے ہمیں انصاف اور تحفظ فراہم کریں،اس موقع پر نایاب،عالم،مہک اور دیگرخواجہ سراؤں کی کثیرتعدادبھی موجود تھی جنہوں نے پریس کانفرنس کے بعد احتجا جی مظاہر کیا اور نعرہ بازی بھی کی۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سوات سید اشفاق انور نے خواجہ سراوں کے پریس کانفرنس کے بعد میڈا یا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ 21جنوری کو خواجہ سراء نعمت علی سکنہ دیولئی حال سہراچ خان چوک نے رپورٹ درج کراتے ہوئے کہا کہ دو افراد ساجد اور حسین نے ان کے ساتھ لڑائی کی ہے جس پر مینگورہ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کیا اور اسکو مقامی عدالت میں پیش کیا جس پر ان کی ضمانت ہوئی، اگلے روز خواجہ سراؤں نے مینگورہ پولیس سٹیشن پر حملہ کیا اور پولیس اہلکاروں کو زخمی بھی کیا، جس پر قانون کے مطابق کاروائی کی گئی اور سی سی ٹی وی اور میڈیا کے فوٹیج میں نشاندہی کرنے والے خواجہ سراؤں کے خلاف قانونی کاروائی کی گئی اور مزید تفتیش جاری ہے، انہوں نے کہا کہ قانون میں خواجہ سراؤں کوتحفظ حاصل ہے اور اگر وہ قانون کے تحت کام کریں گے تو ان کو پولیس ہر مکمن تحفظ فراہم کریگی لیکن اگر قانون ہاتھ میں لیا جائیگا تو قانون سب کے لئے برابر ہے، اسمیں کسی کے ساتھ بھی رعایت نہیں برتی جائیگی، انہوں نے کہا کہ خواجہ سراؤں کی جانب جو الزامات لگائے گئے ہیں اس میں کوئی صداقت نہیں ہے کیونکہ سی سی ٹی وی کیمروں میں سب کچھ محفوظ ہیں اور ہسپتال میڈیکل رپورٹ بھی نفی آئی ہے۔
سوات ،خواجہ سراؤں کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ اور اہم پریس کانفرنس
